Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل اس کی یاد سے کبھی خالی رہا نہیں

شاہ اکبر داناپوری

دل اس کی یاد سے کبھی خالی رہا نہیں

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    دل اس کی یاد سے کبھی خالی رہا نہیں

    یہ گھر وہ ہے کہ جب سے بسا ہے لٹا نہیں

    اے جان میں کسی کو بھی پہچانتا نہیں

    تیرے سوا خیال میں کوئی رہا نہیں

    جتنا تڑپنا تھا بسمل تڑپ چکا

    اب روح میں نکلنے کا بھی دم رہا نہیں

    جو شئے بنی جہان میں وہ مٹ گئی ضرور

    او بے خبر غرور کسی کا رہا نہیں

    جو کچھ تھی شان حسن ہوئی آپ پر تمام

    اب تو کسی حسیں کے لئے کچھ رہا نہیں

    یوں انقلاب دہر نے مجھ کو مٹا دیا

    بننے کا کوئی جزو بھی باقی رہا نہیں

    دو دن کا ہے شباب پھر اس پر یہ زور و شور

    سورج کو بھی زوال ہے تو نے سنا نہیں

    افتاد نام جس کا ہے دنیا میں وہ یہ ہے

    جس کو گرایا تیری نظر نے اٹھا نہیں

    میں قبر میں بھی دیکھتا ہوں تیرا راستہ

    یہ منہ کہیں بھی تیری طرف سے پھرا نہیں

    بخشش کو تیرے نام کمی بھی نہیں ہے یاد

    اب تک تو اس طرح کوئی دریا چڑھا نہیں

    اکبرؔ ہے قصر شہہ کا جھروکہ یہ دل ترا

    کیوں روز و شب تو اس کی طرف دیکھتا نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : جذاباتِ اکبر (Pg. 69)
    • Author :شاہ اکبر داناپوری
    • مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے