جس کو دیکھو ہے وہی محو تماشہ تیرا
جس کو دیکھو ہے وہی محو تماشہ تیرا
شان اللہ کی ہے چہرۂ زیبا تیرا
عکس ہر آئینہ میں تیرا ہے تو ہے وہ جمیل
ہر جمال اور ہر انداز ہے جلوہ تیرا
طور پر آگ لگی ہو گئے موسیٰ بے خود
کیسی نیرنگیاں دکھلا گیا جلوہ تیرا
مار ڈالے گی مجھے تیری محبت کی نظر
اس کے ہی ہاتھ ہے اب فیصلہ میرا تیرا
تیری بخشی ہوئی بیکار رہیں گی آنکھیں
دیکھ ہی لے گا تجھے عاشق شیدا تیرا
میرے مولیٰ مرے مالک مرے پیارے اللہ
کیا کہوں اس کے سوا میں کہ ہوں بندہ تیرا
اپنے اکبرؔ کو بنا دے مرے خالق ایسا
سچے دل سے وہ ہمیشہ رہے بندہ تیرا
- کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 2)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.