کیا روکنا آسان ہے اس تیغ ادا کا
کیا روکنا آسان ہے اس تیغ ادا کا
ایسا ہے کوئی تھام لے جو ہاتھ قضا کا
ہم اہل وفا رنگ دکھاتے ہیں وفا کا
دل کھول کے دکھلائیے ڈھنگ اپنی جفا کا
جاتا ہی نہیں دل سے مزا تیری جفا کا
ہم اہل وفا بھول گئے نام وفا کا
شہرا ہے بہت عاشق شیدا کی وفا کا
پہلو یہ دبائے ہوئے تیری جفا کا
اے جان جو نسبت ہوئی تیری طرف اس کی
جھکتا ہوا پلہ ہے وفا سے بھی جفا کا
ناز اہل وفا کو جو وفا پر ہے بجا ہے
پجنے لگا وہ جس نے لیا نام وفا کا
حل ہوتی ہے مشکل تو بلا ٹلتی ہے سر سے
کیا نام مبارک ہے شہیدان وفا کا
تا حشر یہی صفحۂ ہستی پہ رہے گا
مٹ جائیں گے ہم نام مٹے گا نہ وفا کا
دنیا سے وفادار تو اٹھے ہی تھے اکبرؔ
اب نام بھی اٹھتا نظر آتا ہے وفا کا
- کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 13)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.