دی بزرگی یہ خدا نے مرے بت خانے کو
دی بزرگی یہ خدا نے مرے بت خانے کو
شیخ یہ کعبہ بنا تیرے قسم کھانے کو
بھر دے ساقی مئے توحید سے پیمانے کو
لے چلے ہیں مجھے بت کھینچ کے بت خانے کو
میرے احباب مجھے آتے ہیں سمجھانے کو
کوئی ایسا نہیں جائے جو اسے لانے کو
کوئے جاناں میں جو دیکھا ہے کسی عاشق نے
وہی صحرا میں نظر آتا ہے دیوانے کو
عشق نے گاڑ دیا آ کے مرے دل میں نشاں
تھا یہ پرچم اسی ویرانے میں لہرانے کو
درد غربت میں ہے استاد کا مصرعہ اکبرؔ
دور تک یاد وطن آئی تھی سمجھانے کو
- کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 95)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس، آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.