Sufinama

یارب کہیں کہے بھی قیامت پکار کے

شاہ اکبر داناپوری

یارب کہیں کہے بھی قیامت پکار کے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    یارب کہیں کہے بھی قیامت پکار کے

    میں آئی سونے والے اٹھیں اب مزار کے

    رکھے جو میری قبر پر اس رشک گل نے پاؤں

    غنچے شگفتہ ہو گئے لوح مزار کے

    دیکھا کسے فرشتوں نے آتے ہوئے ادھر

    چکر لگا رہے ہیں ہمارے مزار کے

    وہ کج کلاہ آئے جو دریا کی سیر کو

    رکھ دیں حباب ٹوپیاں سر سے اتار کے

    اس سے چمن چھٹا تو وطن ہم سے چھٹ گیا

    ہم بھی ہیں ساتھ ساتھ ہی فصل بہار کے

    اکبرؔ ابھی نہ بند ہوں یہ نغمہ سنجیاں

    گلشن میں ہیں بلند ترانے ہزار کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے