Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہاں تک اے یار خواب غفلت خدا خدا کر خدا خدا کر

شاہ اکبر داناپوری

کہاں تک اے یار خواب غفلت خدا خدا کر خدا خدا کر

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    کہاں تک اے یار خواب غفلت خدا خدا کر خدا خدا کر

    جوانی کا وقت ہے غنیمت خدا خدا کر خدا خدا کر

    ہوا جو جوانی کی شب کا تڑپا بڑھاپا اب تیرے سر پہ چمکا

    ابھی یہ فرصت بھی ہے غنیمت خدا خدا کر خدا خدا کر

    عبادتوں کا مہینہ آیا خدا کا پیارا پیام لایا

    پکار کر کہہ رہی ہے رحمت خدا خدا کر خدا خدا کر

    یہ خواب اچھا نہیں ہے تیرا خبر بھی ہے ہو گیا سویرا

    سحر سے شب ہو رہی ہے رخصت خدا خدا کر خدا خدا کر

    یہ زندگی ہے حباب دریا قیام اس کو نہیں ہے اصلاً

    پھر ایسے جینے پہ اتنی غفلت خدا خدا کر خدا خدا کر

    تو کار دنیا میں تیز تر ہے جہان بھر کی تجھے خبر ہے

    مگر خدا کی طرف سے غفلت خدا خدا کر خدا خدا کر

    جو چاہے تو خاتمہ ہو اچھا رہے نہ دوزخ کا کوئی کھٹکا

    تو سن بزرگوں کی نصیحت خدا خدا کر خدا خدا کر

    لحاف سے منہ نکال اپنا جدا ہو توشک سے پھینک تکیے

    اگر ہے اللہ سے محبت خدا خدا کر خدا خدا کر

    یہ کام اکبرؔ نہیں ہے اچھا خدا کو اک دن ہے منہ دکھانا

    تجھے ہے دنیائے دوں سے الفت خدا خدا کر خدا خدا کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے