Sufinama

بے سبب ہم سے وہ ہو کر جو خفا بیٹھے ہیں

شاہ اکبر داناپوری

بے سبب ہم سے وہ ہو کر جو خفا بیٹھے ہیں

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    بے سبب ہم سے وہ ہو کر جو خفا بیٹھے ہیں

    ہم بھی دل ان کی طرف سے اب اٹھا بیٹھے ہیں

    کفر و اسلام کے جھگڑے سے رہائی پائی

    جب سے دل ایک بت کافر سے لگا بیٹھے ہیں

    کیا ہی آرام کی جا شہر خموشاں ہے واہ

    امن میں ہیں جو یہاں چین سے آ بیٹھے ہیں

    ناک میں کشمکش شیخ و برہمن سے ہے دم

    کعبہ و دیر سے ہم ہاتھ اٹھا بیٹھے ہیں

    صدمۂ داغ عزیزاں نہ اٹھانے پائے

    کیا ہی خوش ہیں جو وہاں پہلے سے جا بیٹھے ہیں

    عشق کی بادیہ پیمائی ہے تکمیل اکبرؔ

    توڑ کر پاؤں بھلا آپ یہ کیا بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے