بے سبب ہم سے وہ ہو کر جو خفا بیٹھے ہیں
بے سبب ہم سے وہ ہو کر جو خفا بیٹھے ہیں
ہم بھی دل ان کی طرف سے اب اٹھا بیٹھے ہیں
کفر و اسلام کے جھگڑے سے رہائی پائی
جب سے دل ایک بت کافر سے لگا بیٹھے ہیں
کیا ہی آرام کی جا شہر خموشاں ہے واہ
امن میں ہیں جو یہاں چین سے آ بیٹھے ہیں
ناک میں کشمکش شیخ و برہمن سے ہے دم
کعبہ و دیر سے ہم ہاتھ اٹھا بیٹھے ہیں
صدمۂ داغ عزیزاں نہ اٹھانے پائے
کیا ہی خوش ہیں جو وہاں پہلے سے جا بیٹھے ہیں
عشق کی بادیہ پیمائی ہے تکمیل اکبرؔ
توڑ کر پاؤں بھلا آپ یہ کیا بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.