ہم روتے روتے مر گئے ان کو خبر نہیں
ہم روتے روتے مر گئے ان کو خبر نہیں
آہیں بھی دھل گئیں کہیں رنگ اثر نہیں
مشکل ہے سہل ملک عدم کا سفر نہیں
ہے راہ ہولناک کوئی راہبر نہیں
جو شر پسند آدمی ہے وہ بشر نہیں
وہ ہے بشر کہ جس کی طبیعت میں شر نہیں
اے عشق کیا ہوا ترا سرمایۂ غرور
نالوں میں درد آہ میں رنگ اثر نہیں
دیکھا کبھی نہ مڑ کے گلوں نے تری طرف
اتنا بھی تیری آہوں میں بلبل اثر نہیں
نالہ وہ کیا جو دل کو کسی کے ہلا نہ دے
وہ بھی ہے کوئی آہ کہ جس میں اثر نہیں
اکبرؔ چلو مدینۂ محبوب کی طرف
اس سے زیادہ پاک و مقدس سفر نہیں
- کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 214)
- Author :شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.