لے گئی منصور کو تقدیر نخلِ دار تک
لے گئی منصور کو تقدیر نخلِ دار تک
مجھ کو پہنچائے مقدر قامتِ دلدار تک
وحشتِ دل نے رلایا ہے جو فرقت میں مجھے
اے بتو تر ہوگیا ہے دامنِ کہسار تک
آبلہ پائی نہ دکھلائیں گی گر دریا دلی
سوکھ کر ہوجائیگی کانٹا زبانِ خار تک
اے جنون سنتے ہیں ہم فرہاد سے بہرِ کفن
چشم پوشی کرگیا تھا دامنِ کہسار تک
کلمۃ الحق سے ملی معراج کیا منصور کو
ثمرۂ وحدت نے پہنچایا تھا نخلِ دار تک
واہ رے اے حیرتِ دیدار تیری شوخیاں
بن گیا چشمِ تمنّا روزنِ دیوار تک
کس بلا کا طول ہے اے گیسوئے مشکیں ترا
بچھ گیا ہے دام تیرا ہند سے تاتار تک
جذبۂ شوقِ شہادت خود کرے گا سرخرو
کھچ کےجائیں گی رگِ جاں آپ کی تلوار تک
شوق سے قربان ہو اے دل زہے قسمت تری
لیس ہے اب تو کمانِ ابروئے خمدار تک
واہ رے اے حسرتِ دیدار تیرا ولولہ
چشمِ بینا بن گیا ہر داغ جسمِ زار تک
سر اٹھاتی پھر دوبارہ روشنی شمع طور
بے نقاب آئے اگر وہ روزنِ دیوار تک
جائے گا گلگشت کو وہ رشکِ گل تو بلبلیں
فرش پھولوں کا بچھائیں گی درِ گلزار تک
جلد پہنچا قیصرِؔ عاصی کو یارب ہند سے
روضۂ پاکِ جنابِ احمدِ مختار تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.