شہادت تیرے ہاتھوں گر میسر ہو تو بہتر ہے
شہادت تیرے ہاتھوں گر میسر ہو تو بہتر ہے
ترے قدموں پہ اے قاتل مرا سر ہو تو بہتر ہے
نمازِ عشق سر سے چاہئے اے دل ادا کرنی
پئے سجدہ اگر محرابِ خنجر ہو تو بہتر ہے
مجھے سونے نہیں دیتا لحد میں وعدۂ فردا
الٰہی آج ہی سامانِ محشر ہو تو بہتر ہے
حرم میں جا کے خالق سے بتوں کا کیجئے شکوہ
یہ ذکرِ خیر ہے کعبے کے اندر ہو تو بہتر ہے
ہمارے ساقی مہوش نے آنکھیں پھیر لیں ہم سے
الٰہی زیست کا لبریز ساغر ہو تو بہتر ہے
نہیں اٹھتی کسی صورت الٰہی سختیٔ ہجراں
مرا بھی دل بتوں کی طرح پتھر ہو تو بہتر ہے
جسے دونوں جہاں کی حق نے بخشی ہے شہنشاہی
اسی در کے گدا تم مل کے قیصرؔ ہو تو بہتر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.