Sufinama

زمیں سے اٹھی آسماں بن گئی

شاہ امین الدین قیصر

زمیں سے اٹھی آسماں بن گئی

شاہ امین الدین قیصر

MORE BYشاہ امین الدین قیصر

    زمیں سے اٹھی آسماں بن گئی

    مری آہ سوزاں دھواں بن گئی

    ترے عشق میں ہم بگڑتے گئے

    رقیبوں کی تقدیر ہاں بن گئی

    جو لکھی صفت تیری تقریر کی

    سراسر قلم کی زباں بن گئی

    خدا گردِ غربت کو قائم رکھے

    کہ یہ دھوپ میں سائباں بن گئی

    ہوئی گاہ دمساز ناقوس کی

    کبھی آہ سوزِ اذاں بن گئی

    تری جستجو میں پسِ مرگ بھی

    مری خاک ریگِ رواں بن گئی

    نظر تیری سیدھی سے ترچھی ہوئی

    یہ ناوک تھی پر اب کمان بن گئی

    وہاں اپنے گھر آپ تڑپے تو کیا

    مری جان پر تو یہاں بن گئی

    ڈبوئی تھی کشتی تنِ اشک نے

    مگر آہِ دل بادباں بن گئی

    گئی روح پھر جسم میں آگئی

    تری یاد قالب میں جاں بن گئی

    لکھے شعر جب وصف رخ میں ترے

    زمینِ غزل آسماں بن گئی

    بڑھی قیصرؔ اب تو یہ مشقِ سخن

    کہ دریا یہ طبع رواں بن گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے