نگاہوں ہی نگاہوں میں یہ سودا کر لیا ہم نے
نگاہوں ہی نگاہوں میں یہ سودا کر لیا ہم نے
نظر ان کی جو بدلی، دل کو سیدھا کر لیا ہم نے
جلا جب دل کے آئینہ میں پیدا کر لیا ہم نے
نظر کے سامنے کعبہ و بطحا کر لیا ہم نے
گناہوں میں ہمارے لاگ تھا لا تقنطوا کا بھی
تری رحمت پہ اے خالق بھروسا کر لیا ہم نے
نہ جھومے کیوں مرا دل چشم میگوں کے تصور سے
بہم جب جام وساقی اور صہبا کر لیا ہم نے
مسیحا سے جو ملنے کی ہوئی خواہش کبھی دل کو
تپش سر میں جگر میں سوز پیدا کر لیا ہم نے
جنوں جب سے ہوا ہے سر میں پیدا شعر گوئی کا
کبھی تو دل کو گلشن، گاہِ صحرا کر لیا ہم نے
ہوئی ہے شاہؔ بدنامی یہ اپنے دل کے ہاتھوں سے
یہ رسوائی کا ساماں خود مہیا کر لیا ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.