Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وفورِ بیخودی میں گر جو سجدہ ہو گیا ہو گا

شاہ عظیم آبادی

وفورِ بیخودی میں گر جو سجدہ ہو گیا ہو گا

شاہ عظیم آبادی

MORE BYشاہ عظیم آبادی

    وفورِ بیخودی میں گر جو سجدہ ہو گیا ہو گا

    تو ذرہ بھی وہاں کا رشکِ کعبہ ہو گیا ہو گا

    جبیں اس کی جو اس درجہ منور ہوتی جاتی ہے

    یہ ممکن ہے ترے قدموں پہ سجدہ ہوگیا ہو گا

    ترے مجبور کی آنکھوں سے جب آنسو بہے ہوں گے

    تو ہر آنسو کا قطرہ بڑھ کے دریا ہوگیا ہو گا

    کبھی بھولے سے بے پردہ سرِ بام آ گیے ہو گے

    یہ دل تو نا سمجھ تھا، تم پہ شیدا ہوگیا ہو گا

    برائے سیر جب بھی آ گیے ہوگے گلستاں میں

    وہاں کا غنچہ غنچہ اک تماشا ہوگیا ہو گا

    اسے کیا فکر ہوگی پرسشِ اعمال کی اپنے

    کہ جس کے ہاتھ میں دامن کسی کا ہوگیا ہو گا

    گیا ہے دفترِ اعمال لے کر شاہؔ محشر میں

    یقیناً سارے عالم میں وہ رسوا ہوگیا ہو گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے