Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ٹکڑے ٹکڑے پہلے ہی جیب و گریباں کر دیا

شاہ عظیم آبادی

ٹکڑے ٹکڑے پہلے ہی جیب و گریباں کر دیا

شاہ عظیم آبادی

MORE BYشاہ عظیم آبادی

    ٹکڑے ٹکڑے پہلے ہی جیب و گریباں کر دیا

    اے بہار آنے کا تیرے ہم نے ساماں کر دیا

    زلف کھولے میری مرقد پر نہ آنا تھا تمھیں

    خواب راحت کو مرے خواب پریشاں کر دیا

    ایک بیکس سے عزیزوں نے جو کی پہلو تہی

    چرخ کا تاروں نے تربت پر چراغاں کر دیا

    حسرتِ عمر گذشتہ میں ہوا ہوں نا تواں

    پیر تونے اے خیال یار عصیاں کر دیا

    منزلیں جتنی تھیں سب طے ہو گئیں اک جام میں

    کس قدر ساقی نے ان رستوں کو آساں کر دیا

    خاک کر ڈالا جلا کر خرمنِ دل شاہؔ کا

    ہائے کیا تو نے ہماری آہِ سوزاں کر دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے