Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وعدۂ فردا بہت کرتے تھے مجھ مضطر سے آپ

شاہ عظیم آبادی

وعدۂ فردا بہت کرتے تھے مجھ مضطر سے آپ

شاہ عظیم آبادی

MORE BYشاہ عظیم آبادی

    وعدۂ فردا بہت کرتے تھے مجھ مضطر سے آپ

    اب کہاں جائیں گے چھپ کر عرصۂ محشر سے آپ

    ہے کہاں تک جلوۂ خورشید دنیا دیکھ لے

    اک ذرا پردہ ہٹا دیں چہرۂ انور سے آپ

    جان میں جان آئے گی کچھ دیر تو ٹھہرے گا دل

    جھوٹ سچ آنے کا وعدہ کر تو دیں مضطر سے آپ

    میرا دل ہے نرم و نازک آپ کا دل سخت تر

    آبگینہ کو ملاتے ہیں کہاں پتھر سے آپ

    شاہؔ کی یہ عرض ہے اے شافع روز جزا

    حشر کے دن بخشوا دیں، داورِ محشر سے آپ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے