Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نگاہِ بوالہوس کیا پڑ سکے گی روئے روشن پر

شاہ عظیم آبادی

نگاہِ بوالہوس کیا پڑ سکے گی روئے روشن پر

شاہ عظیم آبادی

MORE BYشاہ عظیم آبادی

    نگاہِ بوالہوس کیا پڑ سکے گی روئے روشن پر

    ہیں پردے سیکڑوں تارِ نظر کے ان کے چلمن پر

    سکون و صبر و تسکیں ہو گئے سب جل کے خاکستر

    وہ ہنس ہنس کر گرائی تم نے بجلی دل کے خرمن پر

    کہاں کی دشمنی اس دل جلے سے ہے تجھے گردوں

    کہ جب بجلی گراتا ہے تو میرے ہی نشیمن پر

    کبھی پر نوچتا ہے، گہہ قفس میں بند کرتا ہے

    نہ کر صیاد ظلم اتنا نوا سنجانِ گلشن پر

    بجائے گل، ہرن یاں نرگسی آنکھیں بچھائیں گے

    کریں گے غولِ صحرائی، چراغاں میرے مدفن پر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے