نگاہِ بوالہوس کیا پڑ سکے گی روئے روشن پر
نگاہِ بوالہوس کیا پڑ سکے گی روئے روشن پر
ہیں پردے سیکڑوں تارِ نظر کے ان کے چلمن پر
سکون و صبر و تسکیں ہو گئے سب جل کے خاکستر
وہ ہنس ہنس کر گرائی تم نے بجلی دل کے خرمن پر
کہاں کی دشمنی اس دل جلے سے ہے تجھے گردوں
کہ جب بجلی گراتا ہے تو میرے ہی نشیمن پر
کبھی پر نوچتا ہے، گہہ قفس میں بند کرتا ہے
نہ کر صیاد ظلم اتنا نوا سنجانِ گلشن پر
بجائے گل، ہرن یاں نرگسی آنکھیں بچھائیں گے
کریں گے غولِ صحرائی، چراغاں میرے مدفن پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.