Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گھر سے باہر آرہی ہے تاب روئے یار کی

شاہ غلام حسنین

گھر سے باہر آرہی ہے تاب روئے یار کی

شاہ غلام حسنین

MORE BYشاہ غلام حسنین

    گھر سے باہر آرہی ہے تاب روئے یار کی

    واہ کیا تقدیر چمکی روزنِ دیوار کی

    زرد چہرہ آنکھ پتھرائی زباں اور ہونٹ خشک

    اے مسیحا اب یہ حالت ہے ترے بیمار کی

    اس کی نظروں میں سمائے پھر نہ ساون کی جھڑی

    دیکھ لے بارش جو میری چشم دریا بار کی

    ہے تشابہ کا تعلق ان کے دنداں سے اسے

    اس لئے ہے قدر اتنی گوہرِ شہوار کی

    چشمِ و ابرو دیکھ کر ان کے تعجب ہے مجھے

    کیا ضرورت ہے گلِ نرگس پہ اک تلوار کی

    جس کو دے رکھا ہے خورشیدِ قیامت کا خطاب

    ایک چنگاری ہے میری آہ آتش بار کی

    کیا ہنسی آتی ہے اے گل جو نہیں خود اہلِ فن

    اہل فن سے چاہتے ہیں داد وہ اشعار کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے