ظلمت ہست و بود لا موجود
ظلمت ہست و بود لا موجود
میری آنکھوں نے پائی بینائی
آہ فنِ لطیف شعر و ادب
رہ گئی آج خامہ فرسائی
عدم محض ہوں میرا کیا
کس کی شنوائی کس کی گویائی
مادرِ ہند کے سپوت ہیں سب
ہندو مسلم ہوں سکھ کے عیسائی
ہاں کلیمی مزاج ہے اپنا
خاموشی اور لطف تنہائی
مرحلہ یہ ہی ہے بعیت کا
جب وہ آئے نہیں تو یاد آئی
ذکر توحید حق کیا کروں میں
جیسے پر بت پہ رہ گئی رائی
کر گیا اسیر زلف دو تا
صحنِ زنداں میں زندگی آئی
ننگ انسانیت ہے اے سالکؔ
غیر کے در پہ ناصیہ سائی
- کتاب : کرم کا پھول (Pg. 12)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.