Font by Mehr Nastaliq Web

ظلمت ہست و بود لا موجود

محمود عالم حسینی

ظلمت ہست و بود لا موجود

محمود عالم حسینی

ظلمت ہست و بود لا موجود

میری آنکھوں نے پائی بینائی

آہ فنِ لطیف شعر و ادب

رہ گئی آج خامہ فرسائی

عدم محض ہوں میرا کیا

کس کی شنوائی کس کی گویائی

مادرِ ہند کے سپوت ہیں سب

ہندو مسلم ہوں سکھ کے عیسائی

ہاں کلیمی مزاج ہے اپنا

خاموشی اور لطف تنہائی

مرحلہ یہ ہی ہے بعیت کا

جب وہ آئے نہیں تو یاد آئی

ذکر توحید حق کیا کروں میں

جیسے پر بت پہ رہ گئی رائی

کر گیا اسیر زلف دو تا

صحنِ زنداں میں زندگی آئی

ننگ انسانیت ہے اے سالکؔ

غیر کے در پہ ناصیہ سائی

مأخذ :
  • کتاب : کرم کا پھول (Pg. 12)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے