Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس طرف بھی قدم اہل نظر جاتے ہیں

محمود عالم حسینی

جس طرف بھی قدم اہل نظر جاتے ہیں

محمود عالم حسینی

جس طرف بھی قدم اہل نظر جاتے ہیں

کاروانِ غم و آلام ٹھہر جاتے ہیں

اثر ضرب تو ہر وقت رہے گا تازہ

بات زخموں کی نہیں زخم تو بھر جاتے ہیں

حرم و دیر سے رندوں نے اٹھایا بستر

دیکھنا یہ ہے کہ آخر یہ کدھر جاتے ہیں

ضبط گریہ ہے کہ تعظیم محبت ساقی

اشک امنڈتے ہوئے پلکوں میں ٹھہر جاتے ہیں

طائرانِ ہوس درہم و دینار جہاں

سر زمیں غالب شہباز کی چر جاتے ہیں

جلوۂ صبح و مسا سامنے آ جاتا ہے

رخ پر نور پہ جب زلف بکھر جاتے ہیں

قہقہوں میں کہیں ہونے لگی تعمیر ادب

حضرتِ داغ بھی بے موت کے مر جاتے ہیں

امر تحقیق و تقلید کا کھل جاتا ہے

اہل دل آتے ہیں اور اہل نظر جاتے ہیں

شکوۂ ہجر ہے توہینِ محبت سالکؔ

پئے انفاس وہ آتے ہیں گزر جاتے ہیں

مأخذ :
  • کتاب : کرم کا پھول (Pg. 15)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے