Font by Mehr Nastaliq Web

جمالِ پاک کے جلوے کو منتشر دیکھا

شاہ محمودالحسن

جمالِ پاک کے جلوے کو منتشر دیکھا

شاہ محمودالحسن

جمالِ پاک کے جلوے کو منتشر دیکھا

انہیں کو دیکھا جدھر پھیر کر نظر دیکھا

جھلک رہا تھا یہ سورج وجود سے پہلے

عدم کی شام میں بھی جلوۂ سحر دیکھا

زہے عروج کہ پہنچے ہیں عرشِ اعظم پر

بلا کے ان کو خدا جانے کس قدر دیکھا

دل و دماغ میں بس کر رہا ہے حسنِ لطیف

کہ جس نے ایک نظر دیکھا عمر بھر دیکھا

جگہ بدلتی ہے جب حکم بھی بدلتا ہے

پیام بھیجنے والے کو نامہ بر دیکھا

انہی کا درد، انہی کی تلاش ہے محمودؔ

نظر نظر کو ہے جانچا جگر جگر دیکھا

مأخذ :
  • کتاب : Naghmat-e-Tasawwuf

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے