Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب تمہاری زلفِ عنبر بو کا سودا ہو گیا

شاہ محسن داناپوری

جب تمہاری زلفِ عنبر بو کا سودا ہو گیا

شاہ محسن داناپوری

MORE BYشاہ محسن داناپوری

    جب تمہاری زلفِ عنبر بو کا سودا ہو گیا

    سلسلہ دنیا سے آزادی کا پیدا ہو گیا

    ساتھ غیروں کے وہ فقرہ دے کے چلتا ہو گیا

    میں تو کیا سمجھا ہوا تھا یا خدا کیا ہو گیا

    الفت پردہ نشیں میں ایسا رسوا ہو گیا

    قیس کے قصے سے بڑھ کر میرا قصا ہو گیا

    انتہائے عشق نے اس کو کہاں پہنچا دیا

    قیس سے مجنوں ہوا، مجنوں سے لیلا ہو گیا

    دلربا ہے ہر ادا اس بت کی سر سے پاؤں تک

    کیا ہوا شیدا اگر اس کا زمانا ہوگیا

    معجزہ کہتے ہیں اس کو یہ نبی کی شان ہے

    ماہِ تاباں اک اشارے میں دو پارا ہوگیا

    کھینچتا کیوں کر تری تصویر دے جانِ جہاں

    دیکھ کر صورت تری بانی کو سکتا ہو گیا

    وصل کے وعدے پہ محسنؔ بک گیا دل ان کے ہاتھ

    اچھے داموں جنسِ ناکارہ کا سودا ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Mohsin

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے