Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

چھوڑا نہ تجھے نے رام کیا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

شاہ نصیر

چھوڑا نہ تجھے نے رام کیا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

شاہ نصیر

MORE BYشاہ نصیر

    چھوڑا نہ تجھے نے رام کیا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    ہم سے تو بت کافر بہ خدا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    افسوس عدم سے آ کے کیا کیا ہم نے گلشن ہستی میں

    جوں شبنم و گل رویا نہ ہنسا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    اس آئینہ رو کے وصل میں بھی مشتاق بوس و کنار رہے

    اے عالم حیرت تیرے سوا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    دل کوئے بتاں میں جا بیٹھا دم خانۂ تن کو چھوڑ گیا

    حیف آخر کار رفیق اپنا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    یا بہر طواف کعبہ گئے یا معتکف بت خانہ ہوئے

    کیا شیخ و برہمن ہم نے کیا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    اے قاصد اشک و پیک صبا اس تک نہ پیام و خط پہنچا

    تم کیا کرو ہاں قسمت کا لکھا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    کھینچ اس کو نہ لایا جذبۂ دل تاثیر نہ کچھ نالے ہی نے کی

    میں دونوں کا شاکی ہی رہا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    اس لب کا لیا بوسہ نہ کبھو ہیہات نہ لپٹا پاؤں سے

    دل تجھ سے برنگ پان و حنا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    مجنوں تو پھرا جنگل جنگل فرہاد نے چیرا کوہ دلا

    میں آہ رہا بے دست و پا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    دن کو بھی نہ دیکھا ہم نے اسے شب خواب میں بھی یارو نہ ملا

    اس طالع خفتہ کا ہووے برا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    نزدیک نصیرؔ اپنے آساں فرمائش تھی گویا یہ غزل

    کچھ اس کا بھی کہنا مشکل تھا یہ بھی نہ ہوا وہ بھی نہ ہوا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شاہ نصیرؔ مرتب: تنویر احمد علوی (Pg. 344)
    • Author : شاہ نصیرؔ
    • مطبع : مجلس ترقی ادب، لاہور (1971)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے