تو نے جو کی اے جان محفل جانے کی تیاری رات
تو نے جو کی اے جان محفل جانے کی تیاری رات
شمع نے پھر سولی پر کاٹی روتے روتے ساری رات
بخت سیہ کیا اپنے کہیے تو جو نہ آیا ماہ جبیں
تارے گنتے صبح کی ہم نے آنکھوں میں اندھیاری رات
دل نے تو آپ کو روکا تھا جانے سے وہاں کے لیکن آہ
لے گئی تھی بیمار کو اس کے کوچے میں ناچاری رات
چشم قمر کی طرح لگتی ہی نہیں بے مہر ذرا
سونے کب دیتی ہے پل بھر تجھ بن یہ بیداری رات
دن بھی گزرا شام ہوئی پر خوب تم آئے میری جان
کرنی پڑی اس دل کی اپنے آپ ہمیں دل داری رات
بھول گیا وہ سیر تماشا دیکھ کے آتش بازی کا
آہ شرر افشاں نے ایسی دکھلائی گل کاری رات
دیکھیے ہم سے کب وہ ملے گا رشک قمر اے وائے نصیرؔ
دن تو گزارا جوں توں کر ہے قہر قیامت بھاری رات
- کتاب : کلیات شاہ نصیرؔ مرتب: تنویر احمد علوی (Pg. 416)
- Author : شاہ نصیرؔ
- مطبع : مجلس ترقی ادب، لاہور (1971)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.