داغ سینہ جب مرا مہر درخشاں بن گیا
داغ سینہ جب مرا مہر درخشاں بن گیا
صبح صادق کی طرح چاک گریباں بن گیا
نالۂ بلبل کی کیا تاثیر شور انگیز ہے
قطرۂ شبنم سے زخم گل نمکداں بن گیا
سیر اے ابر بہاری پھر تجھے دکھلائیں گے
پاٹ دریا کا اگر گریہ سے داماں بن گیا
شیشۂ دل میں ہے بے ڈھب اس پری رو کا خیال
داغ اس کے منہ پہ کیا مہر سلیماں بن گیا
طالع برگشتہ کا کس سے گلا اپنے کروں
دوست دار اپنا جو تھا سو دشمن جاں بن گیا
رنگ دست آویز الفت دیکھ کہتی ہے حنا
اب تو ہاتھوں ہاتھ سودا تجھ سے جاناں بن گیا
کیا ہوئے تشریف فرما حضرت عشق اے نصیرؔ
سینہ داغوں سے ترا رشک گلستاں بن گیا
- کتاب : کلیات شاہ نصیرؔ مرتب: تنویر احمد علوی (Pg. 305)
- Author : شاہ نصیرؔ
- مطبع : مجلس ترقی ادب، لاہور (1971)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.