Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیکھنے جب اپنی صورت وہ پری پیکر لگا

شاہ نصیر

دیکھنے جب اپنی صورت وہ پری پیکر لگا

شاہ نصیر

MORE BYشاہ نصیر

    دیکھنے جب اپنی صورت وہ پری پیکر لگا

    بن گیا آئینہ جوگی منہ کو خاکستر لگا

    چشم نقش پا سے ہیں پامال حسرت دیکھیے

    گوشۂ دامن کو اپنے اور بھی ٹھوکر لگا

    دیر کیوں کرتا ہے پھر کیا جانیے کس کا ہو دور

    ساقیا لب سے ہمارے تو لب ساغر لگا

    خط کے آنے سے پڑا ہے شور ملک حسن میں

    دان کر سورج گہن کہتے ہیں اے دلبر لگا

    دیکھیے یہ جانفشانی کیا دکھائے گی ہمیں

    تیرے منہ سے تو لہو بے وجہ چشم تر لگا

    کس طرح لغزش ہو پائے استقامت کو مرے

    شمع ساں محفل میں تیری ہے قدم سر سے لگا

    مثل نقش پا یہاں ممکن نہیں ہے بیٹھنا

    اے مسافر اٹھ کہیں اور دوش سے بستر لگا

    نخل قامت نے تری دولت پہ پھل پایا جنوں

    جس طرف نکلا ادھر سے اک نہ اک پتھر لگا

    شاخ گل چھیڑی ہے کس نے کیوں قلم کرتا ہے ہاتھ

    دیدہ و دانستہ اب بہتان مت ہم پر لگا

    آپ سے آئے نہیں ہم سیر کرنے باغباں

    لائی ہے باد صبا گلشن میں لپٹا کر لگا

    انتظار قاصد گم گشتہ نے مارا نصیرؔ

    کس طرح اڑ جائیے کوچے میں اس کے پر لگا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شاہ نصیرؔ مرتب: تنویر احمد علوی (Pg. 157)
    • Author : شاہ نصیرؔ
    • مطبع : مجلس ترقی ادب، لاہور (1971)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے