جب بر در دل حضرت عشق آن پکارے
جب بر در دل حضرت عشق آن پکارے
گوشہ ہوئی عقل اور ہوئے اوسان کنارے
بازی وہی لے جائے گا اس کھیل میں اے دل
جو پہلے کٹا مہرہ جان اپنی کو ہارے
گر حسن میں ہمسر ہیں تمہارے مہ و خورشید
دن رات یہ کیوں ہوتے ہیں قربان تمہارے
جو سلسلۂ زلف کے ہیں دست گرفتہ
پھرتے ہیں سراسیمہ پریشان بے چارے
پل مارے تو ڈوبے ہے ابھی زورق گردوں
طوفاں پہ ہیں یہ دیدۂ گریان ہمارے
گر رستم و سہراب ہیں ایسے ہی دلاور
ہوویں تو بھلا عشق کے میداں میں اتارے
کل دورہ مجنوں تھا نیازؔ آج ہے اپنا
نوبت کے بجے بر سر دوران نقارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.