ملک خدا میں یارو آباد ہیں تو ہم ہیں
ملک خدا میں یارو آباد ہیں تو ہم ہیں
تعمیر دو جہاں کی بنیاد ہیں تو ہم ہیں
دیکھا پرکھ پرکھ کر آخر نظر چڑھا یہ
گر نقد ہیں تو ہم ہیں نقاد ہیں تو ہم ہیں
اپنا ہی دیکھتے ہو تم بند و بست یارو
گر داد ہیں تو ہم ہیں فریاد ہیں تو ہم ہیں
پھیلا کے دام الفت گھرتے گھراتے ہم ہیں
گر صید ہیں تو ہم ہیں صیاد ہیں تو ہم ہیں
ٹھہرا ہے عشق بازی دن رات کھیل اپنا
گر قیس ہیں تو ہم ہیں فرہاد ہیں تو ہم ہیں
شادی و غم یہ دونوں اپنی ہی حالتیں ہیں
دلگیر ہیں تو ہم ہیں اور شاد ہیں تو ہم ہیں
کاری گری کی اپنے یہ سب مصوری ہے
تصویر ہیں تو ہم ہیں بہزاد ہیں تو ہم ہیں
ہستی کے کاغذوں پر ہیں دستخط ہمارے
گر فرد ہیں تو ہم ہیں اور صاد ہیں تو ہم ہیں
جو کچھ کہ یہ گڑہت ہے سو ہے ہتوٹی اپنی
فولاد ہیں تو ہم ہیں حداد ہیں تو ہم ہیں
روئے زمیں کے اوپر مانند گرد بادے
گر خاک ہیں تو ہم ہیں اور باد ہیں تو ہم ہیں
تعلیم اور تعلم سب ہے نیاز اپنا
شاگرد ہیں تو ہم ہیں استاد ہیں تو ہم ہیں
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 146)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.