کہتے ہیں جس کو عشق ہمارا ہی نام ہے
کہتے ہیں جس کو عشق ہمارا ہی نام ہے
شور و فغاں کی اپنے یہاں دھوم دھام ہے
گر پھونک دوں جہاں کو تو کچھ عجب نہیں
میں آگ کا بھبوکا ہوں میرا یہ کام ہے
ہوش و خرد سے ہم کو سروکار کچھ نہیں
ان دونوں صاحبوں کو ہمارا سلام ہے
منزل ہماری پاتے ہیں کب شیخ و برہمن
اسلام و کفر سے پرے اپنا مقام ہے
دیر و حرم میں اور کلیسا کنشت میں
بھرتا ہمارے نام کا دم ہر کدام ہے
پر اک نیازؔ اپنے سے ہم راز ہے کہ وہ
شاہ نجف امیر عرب کا غلام ہے
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 160)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.