تمہارے دور میں ہم نے ساقی عجب ہی دور شراب دیکھا
تمہارے دور میں ہم نے ساقی عجب ہی دور شراب دیکھا
شاہ نیاز احمد بریلوی
MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی
تمہارے دور میں ہم نے ساقی عجب ہی دور شراب دیکھا
ادھر تو واعظ گرا پڑا تھا ادھر کو زاہد خراب دیکھا
جو ایک جھپکی میں جز سے کل ہو اور ایک قطرہ سے ہوئے دریا
تمام عالم میں تو نے ہمدم کوئی بھی مثل حباب دیکھا
وہ مست مے خوار ادھر کو آیا مگر یہ لالچ ہی اس کو لایا
کہ میرے خوں کو شراب گلگوں دل و جگر کو کباب دیکھا
تمہارے مکھڑے کو نیچے زلفوں کے دیکھ کر کیا مثال کہیے
برائے گفتن مگر یہ کہئے کہ مہر زیر سحاب دیکھا
نہیں ہے دھوکا کچھ اس میں اے دل کہ ہے یہ دھوکا طلسم عالم
جو کچھ سنا تھا سو ہے فسانہ جو کچھ کہ دیکھا سو خواب دیکھا
نیازؔ ایسا ولی برحق کہ پیر مرشد ہو اولیا کا
بتا تو امت میں اس نبی کی کوئی بھی بن بو تراب دیکھا
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 129)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.