پھولے ہے گرچہ باغ میں بلبل ہزار شاخ
پھولے ہے گرچہ باغ میں بلبل ہزار شاخ
اس سرو قد کو دیکھے تو ہو شرمسار شاخ
دو دن کے برگ و بار پر بلبل نہ کر غرور
آخر خزاں میں ہوئے گی جوں چوب دار شاخ
لوٹے گا سب بہار تری شحنۂ خزاں
بلبل پر کر لے تو زر گل کو نثار شاخ
چلتے ہیں تجھ پہ سنگ حوادث اسی لئے
محفوظ وہ ہے جو نہ رکھے برگ و بار شاخ
خواہش ہے آگ کی تو تکلف کو دور کر
دیکھی ہے عشقؔ جلتی کبھی میوہ دار شاخ
- کتاب : کلیات رکن الدین عشقؔ اور ان کی حیات و شاعری (Pg. 94)
- Author : قریشہ حسین
- مطبع : دی آزاد پریس، پٹنہ (1979)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.