Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سجن ہمارے بڑے ہٹیلے گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

تراب علی دکنی

سجن ہمارے بڑے ہٹیلے گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

تراب علی دکنی

MORE BYتراب علی دکنی

    سجن ہمارے بڑے ہٹیلے گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

    صفا کے ملنے منے رنگیلے گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

    پڑے ہیں دل پر مرے پھپھولے کبھو کرم سوں شتاب بولے

    دسے پیا تم بڑے ابھولے گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

    برے اتھے یوں نصیب ہمارے پڑے جو پالے سجن تمارے

    تیری تو باتاں ارے پیارے گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

    گھڑی میں ہنس ہنس کے بات کرتے گھڑی میں آ کر غصے میں بھرتے

    ایہی ہمیں تم کوں دیکھ ڈرتے گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

    کبھو تو انگلی میں ہات ڈالے کبھو لگاوے ادا کے بھالے

    ارے سریجن ترے تو چالے گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

    سجن کے درشن پے ہو کے قرباں رہا ہوں حیرت زدہ پریشاں

    خیال آئینہ روئے خوباں گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

    ترابؔ ہوتا ہے اشک باراں اپس میں توں بول راز داراں

    ہر ایک گلشن میں نو بہاراں گھڑی میں کچھ ہور گھڑی میں کچھ ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان تراب (Pg. 325)
    • Author : شاہ تراب علی دکنی
    • مطبع : انجمن ترقی اردو (پاکستان) (1983)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے