نہیں یارو خدا ہرگز تمہارے سوں جدا ہے گا
نہیں یارو خدا ہرگز تمہارے سوں جدا ہے گا
جدھر دیکھے ادھر مملو سدا نور خدا ہے گا
تمہیں دستا نہیں لیکن او حاضر اور ناظر ہے
سمجھ کر مرشد کامل سوں دیکھو جا بجا ہے گا
اگر مسجد میں ہے بولو تو واں محراب و منبر ہے
اگر ہے دیر میں بولوں بت سنگ بے صدا ہے گا
اگر بولوں کہ ہے ہم میں قباحت در قباحت ہے
اسے قید تعین کر کے کہنا ناروا ہے گا
احد میں ہور واحد میں ہے وحدت برزخ کبریٰ
کہ شخص و عکس میں برزخ سجنجل با صفا ہے گا
چراغ و روشنائی میں ہے شعلہ برزخ تاباں
قلم ہور حرف میں برزخ نقطۂ معنی نما ہے گا
بصر میں ہوا بصارت میں بصیرت جیوں کہ برزخ ہے
خدا میں ہور ہمارے میں تو برزخ مصطفیٰؐ ہے گا
او پایا سچ خدا کے تئیں جو کوئی جان و دل سیتی
ترابؔ نقش نعلین علی مرتضیٰ ہے گا
- کتاب : دیوان تراب (Pg. 94)
- Author : شاہ تراب علی دکنی
- مطبع : انجمن ترقی اردو (پاکستان) (1983)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.