اے دل غفلت زدہ بیدار ہو سوتا ہے کیا
اے دل غفلت زدہ بیدار ہو سوتا ہے کیا
عمر آخر ہو چکی اب دیکھے ہوتا ہے کیا
اس جہاں کے رنج پر البتہ رونا چاہیے
اس جہاں کے درد و رحمت پر کوئی روتا ہے کیا
دم غنیمت ہے نہ ہو غافل خدا سے ایک دم
زندگی نعمت ہے غفلت میں اسے کھوتا ہے کیا
مزرعہ عقبیٰ ہے دنیا اس میں کچھ شبہ نہیں
کھیت ہے موجود اس میں دیکھیے بوتا ہے کیا
صوفیوں کو تصفیہ دل کا مقدم ہے ترابؔ
قلب ہے جس کا ملوث وہ بدن دھوتا ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.