سیلاب درد کا ہے عابد کے آنسوؤں میں
سیلاب درد کا ہے عابد کے آنسوؤں میں
کوہسار غم چھپا ہے عابد کے آنسوؤں میں
ظلم یزید چھلکے صبر حسین چمکے
روداد کربلا ہے عابد کے آنسوؤں میں
آدم کے بعد ہیں یہ دو رونے والی آنکھیں
تاریخ رونما ہے عابد کے آنسوؤں میں
ہر قطرۂ گہر کو دامن میں اپنے لے لو
فیضان کبریا ہے عابد کے آنسوؤں میں
اجڑے ہوئے مناظر بھر دیں گے دامن دل
ہر شام بے ردا ہے عابد کے آنسوؤں میں
غم شاہ کربلا کا دل میں بسا کے دیکھو
خود جان لو گے کیا ہے عابد کے آنسوؤں میں
بس دیدہ ور ہی شاہدؔ سمجھے گا یہ حقیقت
احساس کرب کا ہے عابد کے آنسوؤں میں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 181)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.