Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

شیخ اگر تو نے نظر جگ سے اٹھائی ہوتی

شاہ تراب علی قلندر

شیخ اگر تو نے نظر جگ سے اٹھائی ہوتی

شاہ تراب علی قلندر

MORE BYشاہ تراب علی قلندر

    شیخ اگر تو نے نظر جگ سے اٹھائی ہوتی

    کب عبادت تری ناقص او ریائی ہوتی

    ٹھیک اس وقت تری راہ نمائی ہوتی

    یار کے گھر کی مجھے راہ بتائی ہوتی

    جس کے باعث نہ کبھی یار سے ہوتی غفلت

    ناصحا مجھ کو وہ تدبیر سکھائی ہوتی

    یارو واصل بہ حق اس طرح نہ ہوتا عاشق

    اس بچارے کو اگر تاب جدائی ہوتی

    جل کے پروانہ ہوا خاک ہوا جی اٹھتا

    گور پر اس کے جو پھر شمع جلائی ہوتی

    شہر کیا چھوڑ کے بیٹھا ہے تو جنگل میں ترابؔ

    پہلے ہستی کی دکاں اپنی لٹائی ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے