ارے ناداں یہ آسانی سے میرے دل سے نکلے گا
ارے ناداں یہ آسانی سے میرے دل سے نکلے گا
تری ترچھی نظر کا تیر ہے مشکل سے نکلے گا
کلیجہ تھامنے ہی پر تمہیں مجبور کردے گا
وہ نالہ جو دم آخر دل بسمل سے نکلے گا
عبث ہیں کوششیں احباب کی ناحق وہ حیراں ہیں
خیال یار ہے ارماں نہیں جو دل سے نکلے گا
تصور میں بھی آئے یوں بھی آئے ہم نہ کہتے تھے
ہمارا مطلبِ دل جذبۂ کامل سے نکلے گا
سمجھتا ہوں مرا ارماں نہیں ہے غیر کی حسرت
نکلنے کو وہ نکلے گا مگر مشکل سے نکلے گا
میں ہوں وہ سوختہ قسمت بجھانے پیاس گر جاؤں
تو شعلہ قعر دریا سے دھواں ساحل سے نکلے گا
نہیں اس نے شمیم اس کی ادا نے مجھ کو مارا ہے
نتیجہ حشر میں کیا دعویٰ باطل سے نکلے گا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 181)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.