ہیں قطرہ خوں سرخی تحریر نہیں ہے
ہیں قطرہ خوں سرخی تحریر نہیں ہے
بے درد یہ دل ہے کوئی تصویر نہیں ہے
بچنے کی ہمارے کوئی تدبیر نہیں ہے
جلد آؤ کہ اب موقع تاخیر نہیں ہے
بے مایہ ہے بیکار ہے بے قدر ہے بے فیض
زنجیر میں جو حلقۂ زنجیر نہیں ہے
پائی ہے تصور نے مرے شکل حقیقت
اب سامنے تو ہے تری تصویر نہیں ہے
ہلنے نہیں دیتی کہیں دیوانگیٔ عشق
پابند ہوں گو پاؤں میں زنجیر نہیں ہے
ہیں غم کے خطوط اس میں نہ اب نقشِ مسرت
اک سادہ ورق ہے دل دل دلگیر نہیں ۃے
کیوں کر میں شمیم آہ غمِ عشق چھپاؤں
ہر موج ہوا کیا میری تشہیر نہیں ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 155)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.