دیکھنا ہے وہ جواباً ہم سے کیا کہنے کو ہیں
دیکھنا ہے وہ جواباً ہم سے کیا کہنے کو ہیں
آج ہم بھی ان سے اپنا مدعا کہنے کو ہیں
ناروا کہنے کو ہیں اور نا سزا کہنے کو ہیں
الغرض وہ ہر طرح ہم کو برا کہنے کو ہیں
بات جب بگڑے کوئی اس کا بتانا در کنار
اور ہمیں الٹے ہمارے اقربا کہنے کو ہیں
دیکھ کر مجھ کو کچھ ایسے مضطرب ہیں چارہ گر
جیسے میرے درد کو وہ لا دوا کہنے کو ہیں
سامنے ان کے ہوئی ہیں ہوش کی باتیں کبھی
کیا خبر کیا کہہ رہے ہیں اور کیا کہنے کو ہیں
دیکھ کر محفل کا رخ ان کی نظر پہچان کر
ابتدائے غم کو بھی ہم انتہا کہنے کو ہیں
وقت پر جو کام آئے دوست ہے وہ اے شمیمؔ
یوں تو اپنے بھی عزیزو آشنا کہنے کو ہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 157)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.