Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کیا بھروسہ یہاں زندگانی کا ہے

شمیم گوہرؔ

کیا بھروسہ یہاں زندگانی کا ہے

شمیم گوہرؔ

MORE BYشمیم گوہرؔ

    کیا بھروسہ یہاں زندگانی کا ہے

    انتظار آپ کی مہربانی کا ہے

    درد غربت میں ہم مبتلا ہیں تو کیا

    حوصلہ آج بھی میزبانی کا ہے

    تجھ کو چاہا کروں تجھ پہ قرباں رہوں

    اس سے بڑھ کر جنوں کیا جوانی کا ہے

    بھینی بھینی ہوا خوشبوؤں کی فضا

    آج موقع تری مہربانی کا ہے

    تاج سر پر نہیں رہ گیا ہے تو کیا

    نام اب بھی مری حکمرانی کا ہے

    اس کے تاریک پہلو پہ چپ ہے زباں

    یوں تو چرچا بہت خوش بیانی کا ہے

    ایک تو ہی نہیں ان پہ گوہرؔ فدا

    دور تک سلسلہ وصف خوانی کا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : گرد و غبار (Pg. 82)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے