بہار آئی ہے گلشن میں وہی پھر رنگ محفل ہے
بہار آئی ہے گلشن میں وہی پھر رنگ محفل ہے
کسی جا خندۂ گل ہے کہیں شور عنادل ہے
الٰہی خیر کرنا قتل گہہ میں سخت مشکل ہے
ادھر بارش ہے تیروں کی ادھر زخمی مرا دل ہے
سسکتے ہوں گے لاکھوں سینکڑوں بے دم پڑے ہوں گے
سن اے قاصد یہی اچھا نشان کوئے قاتل ہے
نئی صورت سے میرے قتل کو وہ آج آتے ہیں
برہنہ تیغ ہے اک ہاتھ میں اک ہاتھ میں دل ہے
تماشا دیدنی ہے قتل گہہ میں سخت جانی کا
ادھر میں زیست سے نادم ادھر شرمندہ قاتل ہے
لگائی تیغ منہ پھیرا چلے یہ بھی نہ فرمایا
ارے او مرنے والے یہ تو کہہ کیا حسرت دل ہے
وہ رسوائی کو ڈرتا ہے یہاں ہے وصل کی خواہش
یہی بس ایک آفت ہے یہی اے شمسؔ مشکل ہے
- کتاب : Asli Guldasta-e-Qawwali (Pg. 3)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.