Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مے خانہ میں عجیب تماشا نظر پڑا

شمس کلکتوی

مے خانہ میں عجیب تماشا نظر پڑا

شمس کلکتوی

MORE BYشمس کلکتوی

    مے خانہ میں عجیب تماشا نظر پڑا

    کوئی ادھر پڑا ہے تو کوئی ادھر پڑا

    میں نے اٹھا لیا اسے اپنا سمجھ کے دل

    شیشہ بھی کوئی راہ میں پایا اگر پڑا

    آیا کرو ہمارے بھی گھر پر کبھی کبھی

    فرماؤ تو سہی تمہیں کس کا ہے ڈر پڑا

    کیا جانے کیا ہوا مرے خط کے جواب کو

    کیا جانے کس بلا میں مرا نامہ بر پڑا

    اٹھنے کی بھی تو ضعف سے طاقت نہیں رہی

    چلمن کی طرح ہوں میں در یار پر پڑا

    اے چرخ بے کسوں کو ستانا نہیں ہے خوب

    مٹ جائے گا تو صبر ہمارا اگر پڑا

    ساری نگاہ شوق کی حسرت نکل گئی

    تھا شب کو خواب نازنیں وہ بے خبر پڑا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Shams (Pg. 75)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے