دردِ دل مجنوں پہ میرا آشکارا ہو اگر
دردِ دل مجنوں پہ میرا آشکارا ہو اگر
روزِ محشر تک نہ ہو کچھ دین و دنیا کی خبر
گر سنے ایک دم بھی میرے عشق کی وہ داستاں
دردِ لیلیٰ بھول جائے پارہ پارہ ہو جگر
گر ہمارے عشق کا شعلہ پڑے فرہاد پر
جانِ شیریں خاک ہو جل کر نہ ہوئے کچھ مفر
کوہ سے فرہاد سر مارا کیا تو کیا ہوا
ہُو سے میری خاک ہووے سنگ خارا ہو اگر
صاحبان رمز پر گر عشق کو ظاہر کروں
دل بنے آتش کدہ اور نار سارا ہو جگر
جب تپش ہو شمسؔ کی ظاہر بروز باز پُرس
ہو قیامت پر قیامت حشر ہوئے حشر پر
- کتاب : آئینۂ اسرار معرفت (Pg. 34)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.