Font by Mehr Nastaliq Web

دردِ دل مجنوں پہ میرا آشکارا ہو اگر

شمس صابری

دردِ دل مجنوں پہ میرا آشکارا ہو اگر

شمس صابری

MORE BYشمس صابری

    دردِ دل مجنوں پہ میرا آشکارا ہو اگر

    روزِ محشر تک نہ ہو کچھ دین و دنیا کی خبر

    گر سنے ایک دم بھی میرے عشق کی وہ داستاں

    دردِ لیلیٰ بھول جائے پارہ پارہ ہو جگر

    گر ہمارے عشق کا شعلہ پڑے فرہاد پر

    جانِ شیریں خاک ہو جل کر نہ ہوئے کچھ مفر

    کوہ سے فرہاد سر مارا کیا تو کیا ہوا

    ہُو سے میری خاک ہووے سنگ خارا ہو اگر

    صاحبان رمز پر گر عشق کو ظاہر کروں

    دل بنے آتش کدہ اور نار سارا ہو جگر

    جب تپش ہو شمسؔ کی ظاہر بروز باز پُرس

    ہو قیامت پر قیامت حشر ہوئے حشر پر

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ اسرار معرفت (Pg. 34)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے