Sufinama

لب سامنے کسی کے کہاں کھولتے ہیں لوگ

شمشاد شاد

لب سامنے کسی کے کہاں کھولتے ہیں لوگ

شمشاد شاد

MORE BYشمشاد شاد

    لب سامنے کسی کے کہاں کھولتے ہیں لوگ

    پیچھے تو شاہ کو بھی برا بولتے ہیں لوگ

    معدوم ہو گئے ہیں جہاں سے وفا خلوص

    رشتوں میں زہر پھر بھی مگر گھولتے ہیں لوگ

    قرآں میں اتنی سخت ہدایت کے باوجود

    افسوس لین دین میں کم تولتے ہیں لوگ

    پہلے کی طرح فکر کے ساحل پہ بیٹھ کے

    لفظوں کے موتی آج کہاں رولتے ہیں لوگ

    ایماں کا امتحان لیا جائے تو یہاں

    کمزور کشتیوں کی طرح ڈولتے ہیں لوگ

    سے کسی کے دل میں سمائے کوئی کہ اب

    دل کے دریچے سب پہ کہاں کھولتے ہیں

    اوروں سے خیر چھوڑیئے اس عہد میں تو شادؔ

    خود اپنے آپ سے بھی نہیں بولتے ہیں لوگ

    مأخذ :
    • کتاب : Harf-e-Isbat (Pg. 98)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے