سکوں میسر کبھی نہ آیا مجھے تو دنیائے پر فتن میں
سکوں میسر کبھی نہ آیا مجھے تو دنیائے پر فتن میں
میں جسم سے باہر آکے خوش ہوں مجھے نہ لوٹا مرے بدن میں
روش جہاں کی بدل گئی ہے نہ خوف دنیا نہ خوف محشر
مروتیں اب نہیں دلوں میں ستم ظریفی ہے بس چلن میں
تو کس لئے پھر یہاں پہ کرتے ہو زیب تن یہ لباس زریں
ابد تلک جب لحد میں رہنا ہے سب کو مٹی کے پیرہن میں
سب اس کی مرضی پہ منحصر ہے وہ سوکھی ٹہنی میں جان ڈالے
نہ چھوڑ دامن امید کا تو ہے جب تلک جاں نحیف تن میں
مجھے ترے تذکرے سے نفرت سی ہو گئی تھی یہ بات سچ ہے
پر اب تو یہ حال ہے کہ ہر پل مگن ہوں بس تیری ہی لگن میں
ہے کتنی لاچار زندگانی کہ بعد از مرگ ناگہانی
تو چاہ کر بھی نہ لوٹ پائے گا شادؔ اس بے بساط تن میں
- کتاب : Harf-e-Isbat (Pg. 247)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.