بے عمل جھوٹا فریبی ہے بد اطوار بھی ہے
بے عمل جھوٹا فریبی ہے بد اطوار بھی ہے
آج کے دور کا انساں تو اداکار بھی ہے
عقل حیراں ہے کہ جنت کا طلب گار بھی ہے
دل یہ دنیا کی محبت میں گرفتار بھی ہے
چاہنے والوں کا میلہ ہے تمہارے اطراف
ان میں ہمدم یا کوئی مونس و غم خوار بھی ہے
اپنی قسمت پہ میں نازاں ہوں کہ دلبر میرا
خوب صورت ہے سجیلا ہے وفادار بھی ہے
تونے الزام لگا تو دیا غداری کا
یہ بتا کیا ترے دعوے کا کچھ آدھار بھی ہے
کس کو روداد سناؤں کہ سبھی پوچھتے ہیں
داستاں کیا تری سننے میں پر اسرار بھی ہے
سہل اتنی بھی نہیں شاد محبت کی ڈگر
پھول اس پر ہیں کہیں تو کہیں خار بھی ہے
- کتاب : Harf-e-Isbat (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.