Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بے عمل جھوٹا فریبی ہے بد اطوار بھی ہے

شمشاد شاد

بے عمل جھوٹا فریبی ہے بد اطوار بھی ہے

شمشاد شاد

MORE BYشمشاد شاد

    بے عمل جھوٹا فریبی ہے بد اطوار بھی ہے

    آج کے دور کا انساں تو اداکار بھی ہے

    عقل حیراں ہے کہ جنت کا طلب گار بھی ہے

    دل یہ دنیا کی محبت میں گرفتار بھی ہے

    چاہنے والوں کا میلہ ہے تمہارے اطراف

    ان میں ہمدم یا کوئی مونس و غم خوار بھی ہے

    اپنی قسمت پہ میں نازاں ہوں کہ دلبر میرا

    خوب صورت ہے سجیلا ہے وفادار بھی ہے

    تونے الزام لگا تو دیا غداری کا

    یہ بتا کیا ترے دعوے کا کچھ آدھار بھی ہے

    کس کو روداد سناؤں کہ سبھی پوچھتے ہیں

    داستاں کیا تری سننے میں پر اسرار بھی ہے

    سہل اتنی بھی نہیں شاد محبت کی ڈگر

    پھول اس پر ہیں کہیں تو کہیں خار بھی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Harf-e-Isbat (Pg. 67)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے