Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کوئی طلسم خواب تھا یہ بعد میں کھلا

شریف اطہر

کوئی طلسم خواب تھا یہ بعد میں کھلا

شریف اطہر

MORE BYشریف اطہر

    کوئی طلسم خواب تھا یہ بعد میں کھلا

    وہ شخص اک سراب تھا یہ بعد میں کھلا

    خوش تو بہت تھے ساتھ سمندر کا پاکے لوگ

    جو کچھ تھا زیر آب تھا یہ بعد میں کھلا

    تا عمر جس کتاب میں الجھے رہے تھے ہم

    وہ عشق کا نصاب تھا یہ بعد میں کھلا

    وہ کم سخن تو اوروں پہ کہتا رہا بہت

    ہم سے ہی اجتناب تھا یہ بعد میں کھلا

    ہم جس کی خاک چھان کے آئے تھے در بہ در

    وہ یوں ہی دستیاب تھا یہ بعد میں کھلا

    ہم جس کو سائبان سمجھتے تھے مستقل

    سر پر کوئی سحاب تھا یہ بعد میں کھلا

    اطہرؔ کی صاف گوئی یہ مشکوک تھے سبھی

    وہ تو کھلی کتاب تھا یہ بعد میں کھلا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے