Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

میری نیندوں کو اڑاتے ہیں چلے جاتے ہیں

شریف اطہر

میری نیندوں کو اڑاتے ہیں چلے جاتے ہیں

شریف اطہر

میری نیندوں کو اڑاتے ہیں چلے جاتے ہیں

رفتگاں خواب میں آتے ہیں چلے جاتے ہیں

عمر لگتی ہے جہاں قیس سے مجنوں بنتے

اس میں عجلت جو دکھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

اس لئے دور ہی رہتا ہوں مسیحاؤں سے

یہ نئے زخم لگاتے ہیں چلے جاتے ہیں

ظلمت شب کو فروزاں تو بھلا کیا کرتے

ہم دیا اپنا جلاتے ہیں چلے جاتے ہیں

بادباں جیسے بھی کچھ لوگ ہیں اس دنیا میں

رخ ہواؤں کا بتاتے ہیں چلے جاتے ہیں

آسمانوں میں یہ اڑتے ہوئے بادل اطہرؔ

پیاس صحرا کی بڑھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے