تشنہ لبی کا حال سمندر سے کیا کہیں
تشنہ لبی کا حال سمندر سے کیا کہیں
روشن ضمیر ساقیٔ کوثر سے کیا کہیں
صبح ازل کی خوبی و شام ابد کا حسن
زلف سیاہ و روئے منور سے کیا کہیں
اہل نظر ہو کوئی تو اس کو دکھائیں ہم
اسرار عشق زاہد خود سر سے کیا کہیں
رحمت بہانہ جو ہے شفاعت کے واسطے
روز حساب داور محشر سے کیا کہیں
وہ جانتا ہے سب مرے دل کی کہے بغیر
دل کے معاملات کو دل بر سے کیا کہیں
اس کے مذاق و فہم سے بالا ہے یہ سعیدؔ
صوفی کے واردات کو شاعر سے کیا کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.